عائشہ عاصم شاعری ،Ayesha Aasim poetry

اللّٰہ سے ملاقات 
تھی وہ ملاقات انجان سی
سچی تھی پر لگتی مجھے بے ایمان سی
تھی وہ ملاقات یا تھا وہ کوئی خواب
ایسا لگا اللّٰہ نے بات کی مجھ سے اس رات
مجھ سے سوال پوچھا مجھ سے ملنے کیوں نہیں آتے ہو
میرے بلانے پر مسجد کیوں نہیں جاتے ہو
اذان کو سن کر نماز پڑھنے کیوں نہیں آتے ہو
میں تمہاری ہر بات سنتا ہوں
تم میری چند باتیں نہیں سن سکتے ہو
مجھ سے ملنے آتے ہو اتنی جلدی کیوں چلے جاتے ہو
صرف مصیبت کے وقت ہی کیوں میرے پاس آتے ہو
صرف خوف میں ہی مجھے کیوں بلاتے ہو
کبھی بنا مطلب کے بھی آیا کرو
ملاقات کے بہانے کی مجھ سے مل جایا کرو 
ساری دنیا کو چھوڑ کر
کبھی مجھ سے ملاقات کرنے آ جایا کرو

از۔عائشہ عاصم،لاہور

Comments