Tiktok ka jaal by nadeem Qasir Uchvi coluam.  ٹک ٹاک کا جال ۔از۔ندیم قاصر اوچوی کالم



ازقلم.ندیم قاصر اوچوی

اوچشریف،بہاولپور 

ٹک ٹوک ایک ایسی اپلیکشن  ہے جو کم عرصے میں بہت مقبول ہوگئی ہے.اس ایپ نے بہت جلد ہی فحاشی کا میلہ لوٹ لیا ہے.اور بڑوں، چھوٹوں ،بڑھوں اور نوجوانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے. اس کو دنیا کے قریبا 150 ممالک میں 500ملین افراد استمال کررہے ہیں.اس کو بنانے میں یہودیوں نے کافی ٹائم لگایا .چائنہ نے 2016ستمبر میں اسے لونچ کیا ،تین سال کے کم عرصے میں ٹک ٹوک کو اتنی پذیرائی حاصل ہوئی .جتنی کئی سالوں میں فیس بک اور یوٹیوب کو حاصل نہ ہوسکی.
ان تین سالوں میں قریبا 500ملین سے ذیادہ یوزرز ہیں.اور نہایت افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے .اس فحاشی کے اپلیکیشن کے بنانے کا مقصد ہی اسلام کو نشانہ بنانا ہے.آپ خود ملاحظہ فرمائیں کہ یہودی مذہب کے علاوہ سارے مذہب کا مذاق بنایا جاتا ہے.اس طرح کی اپلیکیشن یہودیوں کی ایک خفیہ جنگ ہے.اور وہ اس جنگ میں کافی حد تک کامیاب ہوگئے ہیں اور ہو رہے ہیں.جب بھی کوئی اس طرح کی ایپ یا سوفٹ وئیرز یہودی لونچ کرتے ہیں. اس کے پیچھے ان کا خاص مقصد ہوتا ہے.اور وہ اس مقصد میں کافی حد تک کامیاب ہوجاتے ہیں. اگر میں یہ کہوں کے یہ ان کی خفیہ تبلیغ ہے تو بے جا نہ ہوگی.اسی طرح یہ ٹک ٹوک ان کا خفیہ ہتھیار ہے.جو ہمارے لوگوں پہ اپنی گہری چوٹ لگا رہا ہے.مگر ہم اس چوٹ کا بجائے درد محسوس کرنے کے ہم مزا لے رہے ہیں.
اس ایپ پہ ایسی ایسی نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کی ویڈیوز بنی ہوتی ہیں کہ خوددار آدمی دیکھ کے شرما جائے .بدقسمتی ہماری یہ ہے کہ ہماری مسلمان مائیں اور بہنیں نیم برہنہ ہوتی ہیں. گندی گندی حرکتیں اور باتیں کررہی ہوتی ہیں.اسلام تو عورت کو ایک خاص عزت دیتا ہے.اور یوں کہہ لیں کے عورت کا تو دنیا میں پہلا روپ ہی رحمت ہے.بیٹی بن کر سب خاندان کے دلوں پہ راج کرتی ہے.بہن بن کر بھائی کی سچی اور مخلص دوست اور ماں کا بازو بن جاتی ہے.اور جب ماں بنتی ہے تو اللہ تعالی اس کا رتبہ اتنا بلند کردیتا ہے کہ جنت کو اٹھا کر اس کے قدموں میں ڈال دیتا ہے .قرآن و سنت میں بہت سارے مقامات پر عورت کی عزت و آبرو کے بارے میں ارشاد فرمایا گیا ہے .مردوں سے بھی فرما دیا گیا ہے کہ عورتوں کی عزت تم پر لازم ہے.حدیث شریف میں آتا ہے کہ "عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو"(الحدیث  )
اسلام واحد دین ہے جس نے عورت کو ذلت و پستی سے نکال کر دنیا میں ممتاز کردیا .کبھی بیٹی کے روپ میں آنکھوں کی ٹھنڈک تو کبھی بیوی کے روپ میں خوشی غمی کا ساتھی اور کبھی ماں کے روپ میں نعمت و رحمت .مگر آج جب یہودیوں کے اس جال میں مبتلا دیکھتے ہیں تو بہت افسوس ہوتا ہے.ہم ایسے تو نہیں تھے پھر کیوں ایسے بن بیٹھے .سب سے بڑی افسوس کی بات یہ ہے کہ والدین بھی اس ایپ کا شکار ہیں. اپنے نوجوان بیٹیوں اور بیٹوں کے ساتھ نہایت ہی بہودہ ویڈیوز بناتے ہیں.بظاہر اس چیز کو انٹرٹینمنٹ کا نام دیا جاتا ہے.
درخواست کرتا ہوں حکومت وقت سے اور عہدداروں سے کے اس طرف توجہ دیں اور فحاشی پھیلانے والے ذرائع کو پاکستان سے بلوک کردیں.اور مزید بے حیائی اور فحاشی پھیلنے سے روکیں.اور اپنے مسلمان بھائیوں،بہنوں اور ماوں سے بھی درخواست گوش ہوں کہ خدا کا واسطہ ہے اپنا مقام پہچانیں ہم مسلمان ہیں کل روز قیامت کیا منہ دیکھائیں گے.
اللہ تعالی ہمیں ہدایت دے اور سچا مسلمان بنائے .

بڑے شوق سے سن رہا تھا زمانہ 
ہم ہی سو گئے دستاں کہتے کہتے

Comments