ندیم قاصر غزل۔۔nadeem Qasir ghazal poetry
غزل
دل سنبھالے کھڑا امیں ہوں میں
تو نظر تو اٹھا وہیں کہیں ہوں میں
در بدر کیا تلاشتے ہو یوں
بچھڑے تھے تم جہاں وہیں ہوں میں
جب بلاؤ مجھے تو حاضر ہوں
پاس تیرے وہیں کہیں ہوں میں
مجھ سے گھر کا پتا گیا ہے کھو
اجنبی شہر کا مکیں ہوں میں
میں تیرے پرکھوں سے چلی آئی
کتنے گوہر بھری زمیں ہوں میں
وہ مجھے بھول بھی گیا کب کا
اسکے دل میں کہیں نہیں ہوں میں
الفتوں میں رکھا کبھی قاصر
اور انھیں آج ناگزیں ہوں میں
ملک ندیم قاصر
Comments
Post a Comment